14 جنوری، 2016، 7:28 PM

سعودی دربارمیں اقتدار کی رسہ کشی جاری/بادشاہ کو محمد بن سلمان کے بارے میں سخت تشویش

سعودی دربارمیں اقتدار کی رسہ کشی جاری/بادشاہ کو محمد بن سلمان کے بارے میں سخت تشویش

سعودی عرب کے شاہی دربار میں اقتدار کی رسہ کشی جاری ہے سعودی بادشاہ سلمان نے اپنے اقتدار کے گذشتہ ایک سال میں سعودی عرب کی تاریخ میں بھیانک اور ہولناک جرائم رقم کئے ہیں سعودی عرب کے بیمار بادشاہ اپنے بیٹےمحمد بن سلمان کو بادشاہ بنانے کی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں بیٹے محمد بن سلمان کو وزیر دفاع اور ولیعہد دوم کے عہدے تک پہنچا دیا ہےاور اب اسے ولیعہد اول کے عہدے تک پہنچانے کی کوشش جاری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دربار میں اقتدار کی رسہ کشی جاری ہے سعودی بادشاہ سلمان نے اپنے اقتدار کے گذشتہ ایک سال میں سعودی عرب کی تاریخ میں بھیانک اور ہولناک جرائم رقم کئے ہیں سعودی عرب کے بیمار بادشاہ اپنے بیٹےمحمد بن سلمان  کو بادشاہ بنانے کی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں بیٹے محمد بن سلمان کو وزیر دفاع اور ولیعہد دوم کے عہدے تک پہنچا دیا ہےاور اب اسے ولیعہد اول کے عہدے تک پہنچانے کی کوشش جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ ولیعہد اول محمد بن نائف کو ہٹا کر اس کی جگہ اپنے بیٹے اور وزير دفاع کوولیعہد اول بنانا چاہتے ہیں تاکہ محمد بن سلمان کو بادشاہت کے تخت تک پہنچانے کا راستہ ہموار ہوجائے اور اس سلسلے میں سعودی بادشاہ دربار کے دوسرے شہزادوں سے ہنگامی بنیادوں پر بات چیت اور گفتگو بھی کررہے ہیں۔ سعودی عرب کے موجودہ بادشاہ سلمان نےسعودی عرب کی حیثیت کوعالمی سطح پر زبردست دھچکا لگایا ہے سعودی عرب کی معاشی صورتحال بھی تباہ و برباد ہورہی ہے بےروزگاری روز بروز بڑھ رہی ہے۔ سعودی عرب کے بادشاہ اس سے قبل ولیعہد اول شہزادہ مقرن کو عہدے سے برطرف کرچکے ہیں اور اس کی جگہ محمد بن نائف کو ولیعہد اول مقرر کیا اور اب سعودی شاہی دربار سے ایسی اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ سعودی عرب کے بادشاہ اپنے بیٹے کو بادشاہ بنانے کے لئے محمد بن نائف کو بھی اقتدار سے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سعودی دربار میں اقتدار کی بازی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سعودی دربار سے باہر یمن، بحرین، شام اور عراق میں سعودی عرب کے ہولناک اور بھیانک جرائم بھی مسلسل تاریخ میں ثبت ہورہے ہیں۔ سعودی عرب کے ذرائع کے مطابق سابق ولیعہد شہزادہ مقرن یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے خلاف تھے اور اسی وجہ سے انیھں برطرف کیا گیا تھا اور اب سعودی بادشاہ سعودیہ کے وحشیانہ جرائم کو ولیعہد اول کے دوش پر ڈال کر انھیں برطرف کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سعودی دربار میں اقتدار کی خطرناک بازی جازی ہے اس بازی میں بادشاہ یا ولیعہد اول میں سے کون کامیاب ہوتا ہے اس کا فیصلہ وقت کرےگا مبصرین کا خیال ہے کہ محمد بن نائف کو شہزادہ مقرن کی طرح قربانی کا بکرا بننا پڑےگا اور اس طرح محمد بن سلمان کے بادشاہ بننے کی راہیں ہموار ہوجائیں گی۔

News ID 1861066

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha